میرا اور تمہارا خدا ایک صاحب جو خدا اور مذہب سے خاصے بیزار ہیں مجھ سے بولے کہ انسان اپنے ہونے کا، اپنے آس پاس ہر شے کے ہونے کا سبب اس کے پیچھے چھپی ہوئی کسی ان دیکھی یا ماورائے عقل تحریک میں کیوں ڈھونڈتا ہے؟ سائنس، منطق، لاجک، ذہانت، ارتقائی عمل اور مشاہدے پر اکتفا کر کے ہی کوئی کھوج کیوں نہیں نکالتا؟ یہ خدا پرستی کیوں نہیں جاتی لوگوں میں سے؟ میں نے کہا معنویت کے حصول میں آزاد انسان پر پابندی کیوں، آپ بھلے فری تھنکر بنیں لیکن یہ فکری زور زبردستی کیسی۔ جو جیسے کر رہا ہے کرنے دیں۔ ڈھونڈنے دیں جو جیسے ڈھونڈ رہا ہے۔ وہ صاحب کہنے لگے کہ یہ سب گھڑی گھڑائی گیم لگتی ہے حکمرانوں اور راجدھانیوں کی تاکہ انسان کو مذہبی گروہوں میں بانٹ کر ان میں تفرقہ ڈالا جائے اور ان پر نسل در نسل حکومت کی جا سکے۔ بولے کہ ان قِصوں کے ذریعے متلاشی انسان کو معنویت دیتے خدا کے نام پر قابو کر کے ریاست کی اطاعت درکار ہوتی ہے۔ کہنے لگے کہ کوئی ایشور اور اس کا مظہر بنے رنگ برنگے بھگوان بنا رہا ہے، کوئی خدا کو عرش پر بٹھا کر اور اس کے لاکھوں برگزیدہ بندے اور فرشتے گِنوا رہا ہے۔ کوئی مریم کا خداوند سے ر...
Posts
Showing posts from March, 2020
- Get link
- X
- Other Apps
عیسائیت ہو یا اسلام “جہالت کو ملائیت پر فخر ہے یہ 14 ویں صدی کے وسط 1347 – 1350 کی بات ہے یورپ کو طاعون کی بیماری نے پکڑ لیا اور یورپ کی 5 کروڑ آبادی اس کے ہاتھوں لقمہ اجل بن گئی مشرق وسطیٰ، ہندوستان اور چین کو ملا کر اس طاعون نے کم از کم 7 کروڑ 50 لاکھ افراد کو موت کے گھاٹ اتارا۔ اس زمانے کو آج “سیاہ موت” کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔ طاعون ایک وبائی مرض ہے جو چوہوں سے پھیلتی ہے اور انسانوں کو منتقل ہوکر دنوں کے اندر بستیاں ویران کردیتی تھی جو بستی ویران نا ہوتی اسے اجاڑ دیتی تھی۔ اسکا واحد حل گھر میں قید ہوجانا تھا اور پھر سائنسدان نے اسکا علاج دریافت کرلیا طاعون آج بھی دنیا میں موجود ہے مگر اب جان لیوا نہیں رہا۔ یہ سب بتانے کا مقصد ہے کہ یورپ میں جب طاعون پھیلا تو سرکار کی طرف سے صفائی کا خیال رکھنے اور گھروں میں رہنے کے احکامات جاری ہوئے مگر اس وقت یورپ میں چرچ کی حکومت تھی پادریوں نے اسے “خدا کا عذاب” کہا اور اعلانات کرکے لوگوں دعا اور توبہ کے نام پر چرچ میں بڑے بڑے اجتماعات کرنے شروع کردئیے اور لوگ چرچ جاتے پادریوں کو چندہ دیتے اور واپسی پر طاعون کی بیماری لیکر گھر مرنے آ جاتے۔ ج...